جاپان کا سب سے اونچا پہاڑ ماؤنٹ فیوجی موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نہ صرف دنیا بھر میں ماحول پر اثر انداز ہو رہے ہیں بلکہ جاپان کے مشہور اور بلند ترین پہاڑ ماؤنٹ فیوجی پر بھی اس کے اثرات واضح طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے جاپان کے قدرتی ماحول میں بھی سنگین تبدیلیاں آ رہی ہیں، جس کا ایک نیا مظاہرہ ماؤنٹ فیوجی کے برفانی علاقے میں دیکھنے کو ملا ہے۔

ماؤنٹ فیوجی جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ اس کی اونچائی 3,776 میٹر (12,460 فٹ) ہے، جو اسے جاپان کا سب سے بلند پہاڑ بناتی ہے۔ یہ پہاڑ نہ صرف جاپان بلکہ دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی اور قدرتی عظمت کے باعث مشہور ہے۔ ہر سال ہزاروں سیاح اور مہم جو اس پہاڑ پر چڑھائی کے لیے آتے ہیں، جبکہ اس کے دامن میں موجود دریا اور جنگلات بھی قدرتی حسن سے بھرپور ہیں۔

ماؤنٹ فیوجی پر برف کی توقعات جاپان کے موسم کے معمولات کا حصہ ہیں، اور ہر سال اکتوبر کے آغاز میں پہاڑ کی چوٹی برف کی چادر سے ڈھک جاتی ہے۔ تاہم، اس سال موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اکتوبر میں ماؤنٹ فیوجی پر برف نہ جمنے کا واقعہ پیش آیا ہے، جو کہ گزشتہ 130 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ اس غیر معمولی واقعہ نے ماہرین کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، کیونکہ یہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی ایک اور علامت ہے۔

ماہرین کے مطابق، جاپان میں رواں سال موسم گرما کے دوران درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جون سے اگست کے دوران جاپان میں اوسط درجہ حرارت میں 1.76 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا، جو کہ ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ اس اضافے کی وجہ سے ماؤنٹ فیوجی کی برفانی سطح پر اثر پڑا، جس کے نتیجے میں اکتوبر میں برف باری کا معمولی موسم نہیں رہا۔ اس بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے دیگر قدرتی آفات جیسے کہ خشک سالی، سیلاب اور سمندری طوفانوں کو بھی جنم دیا ہے، جو جاپان کی معیشت اور ماحولیاتی نظام پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیاں جاپان کے قدرتی ماحول پر سنگین اثرات ڈال رہی ہیں، جن میں ماؤنٹ فیوجی کے برفانی علاقے میں تبدیلی بھی شامل ہے۔ جولائی کا مہینہ جاپان کی تاریخ کا سب سے گرم مہینہ رہا، جس کے دوران گرمی کی شدت نے انسانی زندگی کو شدید متاثر کیا۔ اس دوران 6 افراد کی موت کی خبریں سامنے آئیں، اور صحت کے شعبے میں بھی غیر معمولی دباؤ دیکھنے کو ملا۔ اس کے علاوہ، شدید گرمی کی وجہ سے جاپان کی زرعی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے، اور سمندری حیات کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ اس طرح کے قدرتی واقعات میں اضافہ کرے گا، جس سے جاپان کا قدرتی ماحول شدید متاثر ہوگا۔ خاص طور پر ماؤنٹ فیوجی جیسے قدرتی ورثے پر اس کے اثرات نے ماحولیات کے ماہرین کو پریشان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی موسمی صورتحال کو اگر فوراً قابو نہ کیا گیا، تو مستقبل میں جاپان اور دنیا بھر میں قدرتی آفات کے مزید بدترین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔

Share this content:

You May Have Missed